لاک ڈائون میں جھگڑے، 3 ہزار خواتین نے خلع مانگ لی 196

لاک ڈائون میں جھگڑے، 3 ہزار خواتین نے خلع مانگ لی

بہاولپور (اُمیدیں ٹائمز) لاک ڈائون کے دوران میاں بیوی کے جھگڑوں میں اضافہ ہو گیا، بہاولپور سمیت پنجاب میں 3 ہزار 240 خواتین خلع کیلئے عدالت پہنچ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے لاک ڈائون کیا گیا تھا، جس کے باعث سب سے زیادہ ودیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا تھا۔ معاشی مسائل پیدا ہوجانے کے باعث میاں بیوی کے درمیاں گھریلو ناچاقی میں اضافہ ہو گیا۔ غیر متوقع صورتحال کے باعث گھر کی ذمہداریاں پوری نہ ہونا میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کی بڑی وجہ بنا۔

جس کے بعد پنجاب کے 36 اضلاع میں فیملی کورٹ میں خلع، سامان جہیز اور خرچہ نان نفقہ کے 3 ہزار 240 دعوے دائر کر دیئے گئے۔ دعوے دائر کرنے والی زیادہ تر خواتین نے موقف اختیار کیا کہ شوہر خرچہ پورا نہیں کرتا، بات بات پر لڑتا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ خؤاتین کو اس ہنگامی صورتحال میں صبر سے کام لینا چاہئے۔ لاک ڈائون کے باعث پوری دنیا کو مشکلات کا سامنا ہے۔ مالی مسائل سے شروع ہونے والی لڑائیاں عدالتوں تک نہیں پہنچنی چاہئے۔

یاد رہے اس سے قبل خاوند سے خلع لے کر لو میرج کرنے والی خاتون کو سابق شوہر نے اغوائ کر لیا تھا۔ نواحی علاقہ کی 30 سالہ ک بی بی کی شادی چک 54 جنوبی کے نوجوان خضر حیات کے ساتھ ہوئی تو ان کے ہاں ایک بیٹے نے جنم لیا تو میاں بیوی میں ناخوشگوار تعلقات میں ناچاقی پر خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کر دیا اور شوہر کے طلاق نہ دینے پر خاتون نے عدالت کے ذریعے خلع لیا اور فتوالا چک 53 جنوبی کے یوسف نامی شخص کیساتھ کورٹ میرج کر لی۔ خلع اور لو میرج کی رجنش پر سابق شوہر نے یبٹے اور 6 ساتھیوں کے ہمراہ ان کے ہاں دھاوا بول دیا اور سابق بیوی ک بی بی کو زبردستی کار میں ڈال کر ساتھ لے گیا جبکہ اہل خانہ نے اس کے 3 ساتھیوں ریاض، فیاض اور حسن کو قابو کر لیا۔ تھانہ کڑانہ پولیس نے موقع پر پہنچ کا ضابطہ کے مطابق کاروائی شروع کر دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں