بل گیٹس کی زندگی 288

بل گیٹس کی زندگی

بل گیٹس 28 اکتوبر 1955 میں واشنگٹن میں پیدا ہوئے۔ وہ دنیا کی پریمئر سافٹ ویئر کمپنی مائیکروسافٹ کے کوفائونڈرہیں اور ان کا شمار دنیا میں سب سے زیادہ پُراثر شخصیات میں ہوتا ہے۔ گیٹ دنیا کے دوسرے امیر ترین انسان ہیں۔ بل گیٹس کی زندگی مسلسل کامیابی سے بھری ہوئی ہے شاید اس لئے وہ دنیا میں بہت سے لوگوں کیلئے انسپائریشن ہیں۔

آج گیٹ جس مقام پر ہے یہاں تک پہنچنا آسان نہ تھا بلکہ کامیابی کے حصول کیلئے اس نے انتھک محنت کی ہے۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ گیٹ غریب سے امیر ہوا ہو کیونکہ گیٹ پہلے سے ہی ایک اچھی فیملی سے تعلق رکھتا تھا۔ اسکے والد اٹارنی تھے اور والدہ ایک اسکول میں ٹیچر ہوا کرتی تھیں اور بعد میں پہلے انٹر اسٹیٹ بینک کی بورڈ آف ڈائریکٹر کی ممبر بنیں۔ گیٹ شروع سے ہی ایک ذہین طالب علم تھا بالخصوص میتھمیٹکس میں۔ میتھمیٹکس کے ذہانت کے ایک امتحان میں اس نے مثالی 800 اسکور حاصل کیئے تھے۔

گیٹس 13 سال کی عمر سے ہی کمپیوٹر پروگرامنگ کا شوقین تھا۔ اسی عمر میں جب گیٹ کو سکول داخل کرایا گیا تو اسکول انتظامیہ نے جنرل الیکٹرک اسٹور سے کمپیوٹر خریدنے کا ارادہ کیا اور گیٹ کا پروگرامنگ میں دلچسپی دیکھتے ہوئے اسے اس پر کام کرنے کی اجازت دی۔ بل گیٹ نے اپنا پہلا کمپیوٹر جنرل الیکٹرک اسٹور پر تیار کیا۔

سکول میں گیٹ کی ملاقات پائول ایلین سے ہوئی اورانہوں نے مل کر کمپیوٹر سے بگس تلاش کرنے کا کام شروع کیا۔ گیٹ اور ایلین نے مزید دو طالب علموں کے ساتھ مل کر انفارمیشن سائنس کیلئے پے رول پروگرام لکھا جس کے بعد اسکول کو گیٹ کے ٹیلینٹ کا اندازہ ہوا اور انہوں نے گیٹ سے کلاس کیلئے شیڈول کی پروگرامنگ کا سافٹ ویئر تیار کروایا۔

گیٹ اور ایلین نے سافٹ ویئر بنانے کا کام جاری رکھا اور صرف 15 سال کی عمر میں گیٹ نے ہزاروں ڈالر میں اپنے سافٹ ویئر فروخت کرنا شروع کر دیئے۔

سال 1975 میں بل گیٹس اور پائول ایلین نے مل کر مائیکروسافٹ کمپنی کی بنیاد رکھی جس میں سیلیز مینجیر کا فنکشن گیٹ کی والدہ میری میکس ویل نے ادا کیا۔ کمپنی کو شروعات میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور فنانشل کرائسز کا بھی ہوا لیکن دونوں نے مل کر جب ایم ایس بیسیک لانچ کیا تو ان کی کمپنی پھر سے منافع میں آ گئی۔

سال 1979 میں امریکہ کی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی آئی بی ایم دنیا کا پہلا پرسنل کمپیوٹر لانچ کرنے لگی تو مائیکروسافٹ کو اس کا آپریٹنگ سسٹم بنانے کی پیشکش کی لیکن وسائل کی کمی کے باعث مائیکروسافٹ نے معذرت کر لی۔

کچھ ماہ بعد مائیکروسافٹ نے 86-ڈی او ایس آپریٹنگ سسٹم خرید لیا اور اس کو بہتر بنا کر مائیکروسافٹ ڈی او ایس کی شکل میں متعارف کروایا۔ مائیکروسافٹ نے آئی بی ایم کے پرسنل کمپیوٹر کیلئے اپنا آپریٹنگ سسٹم پیش کیا جسے آئی بی ایم نے قبول کر لیا۔ اس طرح آءی بی ایم نے اپنا پہلا پرسنل کمپیوٹر ایم ایس-ڈی او ایس آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ لانچ کیا جس میں مائیکروسافٹ کے دیگر پروڈکٹس ایم ایس بیسیک، ایم ایس پاسکل، ایم ایس کوبول وغیرہ شامل تھے۔

1980 میں جب آئی بی ایم اور مائیکروسافٹ نے باقاعدہ معاہدہ کیا تو یہ مائیکروسافٹ سے مائکروسافٹ کارپوریشن کی شکل میں سامنے آئی۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ پرسنل کمپیوٹر کیلئے پہلا مائوس بھی بل گیٹس نے ایجاد کیا۔ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کی ایجاد ایک ایسی کشتی ہے جس کی سواری بل گیٹس آج تک کر رہا ہے۔

پہلا ونڈز آپریٹنگ سسٹم ونڈوز این ٹی تھا جس کے بعد ونڈوز 95، ونڈوز 98، ونڈوز 2000، ونڈوز ایکس پی، ونڈوز وسٹا، ونڈوز 8 اور اب جدید ونڈوز 10 ہے۔

بل گیٹس اب مائیکروسافٹ کے روزانہ کے آپریشن کی دیکھ بھال نہیں کرتا بلکہ اپنا زیادہ تر وقت سماجی فلاحی کاموں میں گزارتا ہے۔

بل گیٹس کی زندگی سے بہت سے سبق سیکھنے کو ملتے ہیں جن میں اپنے مقصد پر فوکس، مستقل مزاجی سے آگے بڑھنا، بہتر ٹیم بنانا اور بہتر پارٹنرشپ نبھانے کے ساتھ ساتھ سماجی کاموں میں حصہ ڈالنا شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں