بہاولپورقبضہ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن ، اربوں روپے مالیت کی 145ایکڑ قیمتی آراضی واگزار کروا لی گئی 356

بہاولپورقبضہ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن ، اربوں روپے مالیت کی 145ایکڑ قیمتی آراضی واگزار کروا لی گئی

بہاولپورقبضہ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن ، اربوں روپے مالیت کی 145ایکڑ قیمتی آراضی واگزار کروا لی گئی

بہاول پور( اُمیدیں ٹائمز) ڈائریکٹر انٹی کرپشن بہاول پور محمد عمران رضا عباسی نے کہا ہے کہ محکمہ انٹی کرپشن اور محکمہ ریونیو بہاول پور کے قبضہ مافیا کے خلاف مشترکہ گرینڈ آپریشن کے دوران اربوں روپے مالیت کی 145ایکڑ قیمتی آراضی واگزار کروا لی گئی ہے جبکہ مزید 150ایکڑ آراضی واگزار کروانے کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں اور قبضہ مافیا کے مرکزی سرغنہ چوہدری عاشق خالد کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔یہ بات انہوں نے آج یہاں ڈپٹی کمشنر بہاول پور محمد ایوب خان بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی.
بہاولپورقبضہ مافیا کے خلاف گرینڈ آپریشن ، اربوں روپے مالیت کی 145ایکڑ قیمتی آراضی واگزار کروا لی گئی
۔تفصیلات بتاتے ہوئے ڈائریکٹر انٹی کرپشن نے کہا کہ محکمہ انٹی کرپشن نے مقدمہ نمبر 41/2015انٹی کرپشن بہاول پور درج کیا تھا اور جامع انویسٹی گیشن کے دوران حقائق و شواہد کی روشنی میں مقدمے کے اندراجات حقائق کے مطابق پائے جانے پر محکمہ ریونیو اور انٹی کرپشن کی ٹیموں نے مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے یہ آراضی واگزار کرائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فراڈ کیس میں ملوث محکمہ ریونیو کے اہم ملزمان محمد وسیم خان جی اے آر، سابق تحصیلدار حاصل پورشیخ سجاد ریاض، آفس سپرنٹنڈنٹ کامران سعید، کالونی کلرک ڈی سی آفس اظہر قریشی، محمد عمران رفیق ولد محمد رفیق، محمد شاہد ولد محمد اشرف اور محمد اشرف ولد محمد سلیم کا چالان عدالت میں زیر سماعت ہے۔ڈائریکٹر انٹی کرپشن نے مزید بتایا کہ ان کی ہدایت پر ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن محمد عابد وڑائچ اور اسسٹنٹ کمشنر حاصل پور کی قیادت میں سرکاری آراضی پر موجود ڈیرہ جات کو مسمار کر کے زمین واگزار کرا لی گئی ہے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر بہاول پور محمد ایوب خان بلوچ نے کہا کہ بہاول پور ڈسٹرکٹ میں سینکڑوں ایکڑ زرعی اربن اور رورل پراپرٹی ناجائز قابضین سے واگزار کروائی جا چکی ہے۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے محکمہ ریونیو کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ 2004ء میں جو آراضی سرکاری ملکیت میں تھی اور 2018ء میں جو سرکاری آراضی اب محکمہ ریونیو کے پاس ہے کی تمام زمینوں کے کوائف پر مشتمل خصوصی ڈائریکٹری اگلے چند روز میں تیار کریں تاکہ اس امر کا تعین کیاجا سکے کہ کتنی آراضی مختلف محکموں کو قانونی طریقے سے الاٹ کی گئی اور کتنی آراضی پر ناجائز قابضین قبضہ کئے ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پاکستان کے وسائل کے اصل مالک اس وطن عزیز کے 22کروڑ شہری ہیں اور قبضہ مافیا سے سرکاری آراضی واگزار کروانا اہم قومی مشن ہے اور اس سلسلہ میں ذرائع ابلاغ ، سول سوسائٹی ودیگر محکموں و افراد کی معاونت ومشاورت سے ناجائز قبضہ مافیا سے تمام آراضی واگزار کرانے تک یہ مشن جاری رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں