جرائم کا خاتمہ ،عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پولیس کی ہے:ریجنل پولیس آفیسر عمران محمود 232

جرائم کا خاتمہ ،عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پولیس کی ہے:ریجنل پولیس آفیسر عمران محمود

بہاول پور(اُمیدیں ٹائمز)جرائم کا خاتمہ ،عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پولیس کی ہے اور اس ذمہ داری کو ادا کرنے کے لیے پولیس ہمہ وقت تیار ہے ۔واردات کی صورت میں ای ڈی پی اوز خود موقع پر جائیں اور فوری مقدمہ درج کرکے ملزمان کوٹریس کرکے مقدمہ کو حقائق پر یکسو کریں۔ریجنل پولیس آفیسر عمران محمود نے آر پی او آفس میں ریجن بھر کے ڈی پی اوز اور ایس ڈی پی اوز سے کرائم میٹنگ کرتے ہوئے کہاکہ آپکا فوکس جرائم کی سرکوبی ہونا چاہیئے ،ایسی پالیسنگ آپنائیں کہ جرائم پیشہ عناصر کے دل و دماغ میں یہ خوف بیٹھ جائے کہ اگرمیں کوئی جرم کرتا ہوں توقانون کے شکنجہ سے بچ نہیں سکوں گا۔آر پی او نے ایس ڈی پی اوز کو ہدائیت دیتے ہوئے کہا کہ سنگین جرائم کی صورت میں ایس ڈی پی او جائے وقوع کا دورہ کرے ،سنگین جرم میں ملوث ملزمان کوفوری گرفتار کریں ، عوام کا لوٹا ہوا مال برآمد کرکے ملزمان کو چالان عدالت کریں ۔ اشتہاری ملزمان کی تھانہ جات پر پرسنل فائل،ہسٹری شیٹس مکمل کریں ، ان کو پناہ دینے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کریں ،اشتہاریوں کی جائیداد ضبط کروائیں اور ان کے خلاف بھرپور کریک ڈاون کریں اور انکو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔ بلانمبر گاڑیاں، غیر نمونہ ، سبز نمبرپلیٹس ،کالے شیشوں، والی گاڑیاں مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال ہوتی ہیں انکے خلاف کریک ڈاون کریں اور اس سلسلہ میں کسی قسم کی رعائیت نہ برتی جائے ،ناجائز اسلحہ میں کلاشنکوف کے خلاف خصوصی مہم چلائیں ۔تفتیش میں کسی قسم کا سقم ہرگز برداشت نہیں ہوگا اور اگر کسی مقدمے کی تفتیش میں کسی قسم کے دباوٗ یا لالچ کا ہلکا سا بھی عنصر پایا گیا تو تفتیشی آفیسران کے ساتھ ساتھ متعلقہ ایس ڈی پی اوز کے خلاف بھی محکمہ کاروائی کی جائے گی۔ تیزاب گردی کے مقدمات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ تیزاب فروخت کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کریں۔منشیات فروش، بدکاری کے اڈے اور جوئے خانے کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کی جائے، ان کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے گرفتاری عمل میں لاکر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اوراپنی نسل کو محفوظ بنانے کے ساتھ ساتھ اللہ پاک کی خوشنودی حاصل کی جائے۔جرم ہونے کی صورت میں مقدمہ کا ندارج فوری کریں ۔کسی بھی شخص کوقانونی حراست کے بغیر ہرگز نہ رکھا جائے خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف قانونی کاروائی کے ساتھ ساتھ محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ پیٹرول پمپس، جیولری شاپس، منی چینجرز اور ایسے ادارے یا دوکانات جہاں روپے کا لین دین ہوتا ہے کے علاوہ حساس نوعیت کی عمارات،مقامات پر سکیورٹی کیمرہ جات اور سکیورٹی الارم لگوائیں اگر مالکان سکیورٹی کیمرہ جات ودیگر سکیورٹی انتظامات مکمل نہ کروائیں تو ان کے خلاف قانونی کاروائی کریں ا ور ان دوکانات، بنکس ہائے اور عمارات کو بند کروائیں۔وارنٹ سمن کی تعمیل 100%سے کم ہر گز نہیں ہونی چاہئے۔دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث ملزمان کو فوری ٹریس کرکے گرفتار کریں اور انکے خلاف ٹھوس بنیادوں پر کیس عدالتوں میں بھجوائیں تاکہ یہ ملزمان کسی صورت سزا سے بچ نہ پائیں اور معاشرہ میں امن و سکون کی فضاء برقرار رہے۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت بننے والے نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت وال چاکنگ، بغیر اطلاع دئیے مکانات کرایہ پر دینے، ساونڈ سسٹم آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کاروائی کریں۔ آر پی او نے مزید کہا کہ اپنے اپنے سرکل میں موجود مساجد،امام بارگاہوں،اقلیتی مذاہب کی عبادت گاہوں،اہم شخصیات،پبلک اورحساس مقامات، غیر ملکی انجنئیزز،سیاحوں کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دیں اور انکی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔نیشنل ایکشن پلان پر من وعن عمل کریں شرپسند عناصر اور انکے سہولت کار کسی قسم کی رعائیت کے مستحق نہیں انکے خلاف بھرپور کاروائی کریں۔فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی متعلقہ تھانوں میں حاضری اور انکی نگرانی کو یقینی بنائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں