بہاولپور ریجن بھر کے ڈی پی اوز، ایس ڈی پی اوز کی میٹنگ 312

بہاولپور ریجن بھر کے ڈی پی اوز، ایس ڈی پی اوز کی میٹنگ

بہاولپور( )ریجنل پولیس آفیسرعمران محمود کی زیر صدارت ریجن بھر کے ڈی پی اوز، ایس ڈی پی اوز سے ریجنل پولیس آفس میں میٹنگ،میٹنگ میں گزشتہ 10میں ہونے والے کرائم، ان کی روک تھام اور جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کی گئی کاروائیوں کا جائزہ لیا گیا۔تفصیل کیمطابق آر پی او نے ریجن بہاولپور پولیس کی گزشتہ 10ما ہ کی کاکردگی کا جائزہ لینے کے لئے آر پی او آفس بہاولپور کانفرنس روم میں میٹنگ کی جس میں ڈی پی او بہاولپور سرفراز خان ورک،ڈی پی او بہاولنگر انور کھیتران،ڈی پی او رحیم یار خان امیر تیمور خان اور ریجن بھر کے ایس ڈی پی اوزشامل تھے۔آر پی او نے شرکاء میٹنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ پولیس کی ذمہ داری ہے،عوام کا تحفظ اور ان کے مسائل حل کر کے ہی معاشرہ میں پولیس کے وقار اوراعتماد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔متاثرین کو بروقت انصاف فراہم کر نے، عادی مجرمان اور تخریب کا ر عناصر کیخلاف کاروائی کرنے کیلئے تما م تر وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ڈی پی اوز روزانہ کی بنیاد پر اپنے دفتاتر میں کھلی کچہری کا اہتمام کررہے ہیں جس سے شہریوں کو کافی ریلیف مل رہا ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ڈی پی اوز اور ایس ڈی پی او ز تھانہ میں جا کر کھلی کچہری کا اہتمام کریں تاکہ عوام کو ان کی دہلیز پر انصاف فراہم کیا جا سکے۔ حوالات میں لگائے گئے کیمرہ جات کی مانیٹرنگ 24گھنٹے کی جائے اور کسی بھی شہری کو غیر قانونی حراست میں رکھنے کی ہرگز اجازت نہیں،شہریوں کوبے جا پریشان اورغیر قانونی حراست میں رکھنے والے پولیس اہلکاران کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔آر پی او نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور لاء اینڈ آرڈر کی خلاف ورزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ایسے عناصر کیخلاف قانون کے تقاضے پورے کرتے ہوئے کاروائی کی جائے۔ محدودوسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنی بہترین پرفارمنس دیں۔جشن عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر نکلنے والے جلوس اور پورے ماہ ربیع الاول کے دوران ہونے والے میلادوں پر پولیس نے بہترین سیکیورٹی فراہم کرکے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔مساجد،امام بارگاہوں،اقلیتی مذاہب کی عبادت گاہوں،بینک،پارک وغیرہ کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنائیں اور روزانہ کی بنیاد پر ان کی سیکیورٹی کو چیک کیا جائے۔بینک،جیولری شاپس کی سیکیورٹی کو باقاعدگی سے چیک کریں اورتربیت یافتہ  سیکیورٹی گارڈکی تعیناتی کو یقینی بنائیں۔کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے موک ایکسرسائزز کروائی جائیں تاکہ پولیس کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کا بھی ریسپونس چیک کیا جا سکے۔سنگین نوعیت کے مقدمات کی تفتیش کو میرٹ پر کرتے ہوئے انہیں فوری طور حل کیا جائے۔ ناقص تفتیش اور تھانہ جات میں موجودریکارڈ کی عدم تکمیل کی صورت میں تفتیشی افسران اور ایس ایچ اوز کو ہرگز معاف نہیں کیا جائے گا۔ڈی پی اوز اپنے اپنے ڈسٹرکٹ کے اشتہاری مجرمان کو جلد از جلد گرفتار کروائیں۔ملزمان کی پروفائلز اور ان کی ہسٹری شیٹس کے ساتھ ساتھ تھانہ جات کے دیگر ریکارڈ کو مکمل کروائیں۔بلانمبری وہیکلز،کالے شیشوں والی گاڑیاں جو کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال ہوتی ہیں کیخلاف بھرپور کاروائی کی جائے۔ شادی بیاہ و دیگر تقریبات پرہوائی فائرنگ کرنے اور ناجائز اسلحہ کی نمائش کرنے والے افراد کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ان کیخلاف فوری ایف آئی آر درج رجسٹرڈ کریں۔منشیات فروشوں،بدکاری اورجوئے کے اڈے چلانے والوں کیخلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے ان کاجڑ سے خاتمہ کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں