230

آٹھ سال قبل تشدد سے معذور ہونیوالا قاسم آج بھی انصاف کا منتظر

بہاول پور( اُمیدیں ٹائمز) آٹھ سال سے بستر پر معذوری سے جنگ لڑتے قاسم کو آج تک انصاف نہ ملا۔ مرکزی ملزم کے والد کے پولیس میں اعلی عہدے پر فائز ہونے کے باعث ملزمان تا حال آزاد ہیں۔بااثر ملزمان جن کو عدالت اشتہاری دے چکی ہیں پولیس کی عدم دلچسپی کے باعث آج بھی مفرور ہیں ۔تفصیل کے مطابق آٹھ سال قبل بہاول پور کے رہائشی ڈاکٹر سہیل اور ڈاکٹر شکیلہ انجم کا بیٹا قاسم جو کہ صادق پبلک سکول میں او لیول کا طالب علم تھا ٹیوشن کے لیے اکیڈمی جانے کے لیے گھر سے نکلا تھا راستے میں ناکہ لگائے عبدالرحمن جو کہ ایس پی لیگل کا بیٹا ہے اپنے ساتھیوں ولید حسن ،راؤ شہروز،شہروز بخاری جو کہ مسلح ہاکی اور ڈنڈے تھے نے قاسم پر حملہ کر دیا اور اس کو بری طرح تششد کا نشانہ بنایا دوران تشدد ہاکی قاسم کی گردن کے نیچے لگی جو کاری ثرب ثابت ہوئی جس کے باعث قاسم زندگی بھر کے لیے معذور ہو گیا ۔قاسم کو اس حال میں پہنچانے والے ملزمان راو شیروز، شیروز بخاری، ولید حسن اور عبدالرحمن جنھیں عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا آج تک مفرور ہیں۔ملزم عبدالرحمن کا والدد بہاولپور پولیس میں ایس پی لیگل تعینات ہے، جو اس کیس اس کیس پر اثر انداز ہو رہا ہے۔بااثرملزم عبدالرحمن کے والد راؤ قاسم جو کہ ایس پی لیگل ہے نے سازباز کرکے بنا گواہوں کو بلائے، بنا مدعی پارٹی کو شامل تفتیش کیے فرضی ضمنیاں لگھ کر 2012 میں بے گناہ کردیا گیا ہے، جسکی قانون میں کوئی گنجائش نہیں۔جو پولیس کی طرف سے بھی غیر قانونی عمل ہے۔اس حوالے سے ملزم عبدالرحمن کے والد اور لیگل ایس پی راو قاسم کا کہنا ہے کہ قاسم کو کسی نے مارا ہی نہین، یہ تو اتفاقا وہان کھڑا ہوا تھا اور اچانک نیچے گر گیا، اور کیاری میں پڑی اینٹ اسکے سر میں لگی۔ پھر یہ بے ہوش ہوگیا۔معذور قاسم کے والدین جو کہ پیشہ کے لحاظ سے ڈاکٹرز ہے نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں